Wednesday, December 29, 2021

حرم شریف میں بھی ایک بار پھر کورونا ایس او پیز نافذ کرنے کا اعلان

 

حرم شریف میں بھی ایک بار پھر کورونا ایس او پیز نافذ کرنے کا اعلان

مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں جسمانی فاصلے کے طریقہ کار کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے‘ جس کا آغاز جمعرات 30دسمبر کو صبح سات بجے سے ہوگا

   بدھ 29 دسمبر 2021 manahil2080

حرم شریف میں بھی ایک بار پھر کورونا ایس او پیز نافذ کرنے کا اعلان
مکہ مکرمہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 29 دسمبر 2021ء ) سعودی عرب میں کورونا کیسز میں اضافے کی وجہ سے حرم شریف میں بھی ایک بار پھر کورونا ایس او پیز نافذ کرنے کا اعلان کردیا گیا۔ عرب میڈیا کے مطابق مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے امور کے جنرل پریزیڈنسی کے ایک سرکاری ذریعے نے بتایا کہ دونوں مقدس مقامات پر جسمانی فاصلے کے طریقہ کار کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، جس کا آغاز جمعرات 30دسمبر کو صبح سات بجے سے ہوگا ، اس دوران ناصرف نمازیوں کے درمیان جسمانی دوری کا اطلاق کیا جائے گا بلکہ چیپلوں کی دوبارہ تقسیم شروع ہوگی جو زائرین کرام کی طواف کے راستوں پر تقسیم کی جائے گی تاکہ زائرین کی صحت اور حفاظت کو برقرار رکھنے کے لیے احتیاطی تدابیر کے اطلاق کو حاصل کیا جا سکے۔

ذرائع نے حرمین شریفین میں آنے والے تمام زائرین اور ان کے کارکنوں کو احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے، ماسک پہننے، منظور شدہ درخواستوں کے ذریعہ جاری کردہ اجازت ناموں کے مطابق داخلے کی تاریخوں پر عمل پیرا ہونے کی تلقین کی ہے ، اس کے علاوہ جسمانی فاصلہ برقرار رکھنے اور ان کی پابندی کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔

TAP TO UNMUTE
Advertisement

علاوہ ازیں خطے میں کورونا وائرس کی نئی لہر کے باعث سعودی عرب نے مملکت میں نئی پابندیوں کا اعلان کردیا ، 30 دسمبر بروز جمعرات صبح 7:00 بجے سے تمام اندرونی اور بیرونی تقریبات اور سرگرمیوں میں ماسک پہننا اور سماجی دوری کے رہنما اصولوں پر عمل کرنا لازمی ہوگا ، سعودی عرب کی وزارت داخلہ کے ایک سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ملک کے محکمہ صحت کے حکام نے یہ فیصلہ کورونا کیسز کی تعداد میں اضافے اور وائرس کے لیے نئے تغیرات کے رونما ہونے کی وجہ سے کیا ہے ، تمام طریقہ کار اور حفاظتی اقدامات مقامی و عالمی صورتحال کی بنیاد پر مسلسل جانچ کے تابع ہیں ، موجودہ صورتحال میں سعودی عرب میں مقیم لوگوں پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ نئے پروٹوکول پر عمل کریں تاکہ احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کرنے پر قانونی سزاؤں کا سامنا نہ کریں۔

1 comment: